Pages

Pages

Pages

Pages

امریکہ سے کورونا کے خلاف مدد مانگنا ٹھیک نہیں ہے سید علی خامنہ ای

امریکہ سے کورونا کے خلاف مدد مانگنا ٹھیک نہیں ہے سید علی خامنہ ای

جب ایسے شواہد موجود ہیں کہ امریکہ نے کورونا وائرس پھیلایا تو پھر اس سے مدد مانگنا درست نہیں ہے: ایران.

ایران نے کورونا وائرس پھیلنے کا ذمہ دار امریکہ کو ٹھہرا دیا اور امریکہ سے مدد لینے سے بھی انکار کردیا  ہے۔ ذرائع کے مطابق ایرانی سپریم لیڈر سید علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ امریکہ سے کورونا کے خلاف مدد مانگنا ٹھیک نہیں ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ جب ایسے شواہد موجود ہیں کہ امریکہ نے کورونا وائرس پھیلایا تو پھر اس سے مدد مانگنا درست نہیں ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل چین بھی امریکہ کو کورونا وائرس پھیلانے کا ذمہ دار ٹھہرا چکا ہے جبکہ روس نے بھی امریکہ خے حوالے سے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ چین کی وزارت خارجہ نے کورونا وائرس کو ایک سازش بتاتے ہوئے امریکی فوج پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ اس وائرس کو اس کے علاقے میں لے کر آئےچینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ ہوسکتاہے
 امریکی فوج نے ووہان میں کورونا وائرس پھیلایا ہو، ترجمان چینی وزارت خارجہ نے امریکی مشیر سلامتی کے بیان کے ردعمل میں کہاکہ امریکی فوج ہی 
شاید ووہان میں کورونا وائرس لائی تھی۔
اپنے ٹویٹ میں ترجمان نے کہا کہ شفافیت کا فقدان امریکہ میں ہے ، چین میں نہیں۔ امریکی قومی سلامتی کے مشیر رابرٹ اوبرائن نے الزام لگایا تھا. کہ چین نے کورونا وائرس پر ردعمل میں سستی کا مظاہر کیا،جس کی گزشتہ ماہ سے دنیا قیمت ادا کر رہی ہے ، حالانکہ ووہان میں اس وائرس کی نشاندہی ایک سال قبل ہو گئی تھی۔ اس پر امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا تھا کہ چین غلط خبریں‘ نہ پھیلائے۔
پوری دنیا میں اب تک کورونا وائرس کے ایک لاکھ ستر ہزار سے زیادہ متاثرین سامنے آ چکے ہیں جن میں اسی ہزار صرف چین کے ہیں۔ چین نے منگل کے روز کہا کہ اس کے یہاں صرف ایک نئے کورونا وائرس کیس کا پتا چلا ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹویٹ کی تھی جس میں انہوں نے کووڈ 19کو ’چینی‘ وائرس کہا تھا۔ چین کے اعتراض کے باوجود امریکی صدر اسے ’چینی وائرس‘ کہہ رہے ہیں۔ اب سے تھوڑی دیر قبل کیے جانے والی ایک ٹویٹ میں انہوں نے پھر سے ’چینی وائرس‘ اصطلاح استعمال کی۔ اور اب ایرانی سپریم لیڈر نے بھی خدشے کا اظہار کیا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ کورونا وائرس امریکہ نے پھیلایا ہو۔

No comments:

Post a Comment